امن کی آشا نام جیسی مہمات ہمیشہ سے ہی میرا بلڈ پریشر بڑھا دیتی ہیں۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ ان تمام مہمات میں ہمیشہ یکطرفہ امن اور محبت کی بات کی جاتی ہے اور وہ بھی محض ایسے کہ گویا ہمارے تمام مسائل کا حل بھارت سے دوستی میں ہی پوشیدہ ہے اور دوسری طرف بھارت چاہے چھیاسٹھ برسوں سے کشمیر اور حیدرآباد پہ غاصبانہ قبضہ جما کر بیٹھا رہے لیکن وہ پھر بھی "مہان" ہے۔ اس کالم میں ایسے ہی دو رُخے نظریات کو طمانچہ مارنے کی کوشش کی گئی ہے۔
No comments:
Post a Comment