ادیب ہونا کسی قدر نشاط انگیز احساس ہے لیکن دنیا کے مروجہ نظام میں بہت سی محیر العقول چیزیں بھی ہیں ۔ بھوک انہیں چیزوں میں سے ایک ہے اور انسان بھوک کو مٹا نے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے ۔ میرے ایک اُستادِ محترم نے کبھی کہا تھا کہ اگر خدا کے طالب اور روٹی کے طالب دونوں کو بتلایا جائے کہ یہ سامنے جو پہاڑ ہے ، اِس کے پیچھے خدا اور غذا دونوں موجود ہیں تو بھوکا آدمی دوسرے شخص سے پہلے وہاں پہنچ جائے گا ۔ اِس کالم میں شاید کسی حد تک یہی سوچ جھانکتی ہو ، بہر حال آپ پڑھیں اور رائے دیں ۔
No comments:
Post a Comment