یہ بھی ایک ایسا ہی واقعہ ہے کہ کوئی کالم ذہن میں نہیں آ رہا تھا اور اخبار کو ہر صورت بھیجنا بھی تھا۔ سو، آخر میں ایک قومی اخبار لے کر بیٹھ گیا۔ اعداد و شمار اخبار سے دیکھتا گیا اور سرپٹ لکھتا گیا۔ جب لکھنے کے بعد غور کیا تو ایک عدد کالم بن گیا تھا۔ یہ میرے بہترین کالموں میں سے ایک ثابت ہوا اور اسے روزنامہ "گلوبل پوسٹ" اور ہفت روزہ "طلبِ صادق" میں جگہ ملی۔
No comments:
Post a Comment